سورۃ القدر (تقدیر کی رات)

سورۃ القدر قرآن مجید کا ۹۷واں باب ہے، جو مدینہ میں نازل ہوا۔ یہ ۵ آیات پر مشتمل ہے اور تقدیر کی رات کی اہمیت کو بیان کرتی ہے، اس رات کی اسلامی تقویم میں خصوصی حیثیت کو اجاگر کرتی ہے اور اس بات پر زور دیتی ہے کہ اس رات کی دعا ہزار مہینوں کی دعا سے زیادہ بہتر ہے۔

ترجمہ: سورۃ القدر (تقدیر) سُورَة القدر

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ

الله کے نام سے جو بڑا مہربان، نہایت رحم کرنے والا ہے۔

إِنَّا أَنْزَلْنَاهُ فِي لَيْلَةِ الْقَدْرِ ١

ہم نے اس( قرآن) کو شب قدر میں نازل (کرنا شروع) کیا (۱)

وَمَا أَدْرَاكَ مَا لَيْلَةُ الْقَدْرِ ٢

اور تمہیں کیا معلوم کہ شب قدر کیا ہے؟ (۲)

لَيْلَةُ الْقَدْرِ خَيْرٌ مِنْ أَلْفِ شَهْرٍ ٣

شب قدر ہزار مہینے سے بہتر ہے (۳)

تَنَزَّلُ الْمَلَائِكَةُ وَالرُّوحُ فِيهَا بِإِذْنِ رَبِّهِمْ مِنْ كُلِّ أَمْرٍ ٤

اس میں روح (الامین) اور فرشتے ہر کام کے (انتظام کے) لیے اپنے پروردگار کے حکم سے اترتے ہیں (۴)

سَلَامٌ هِيَ حَتَّىٰ مَطْلَعِ الْفَجْرِ ٥

یہ( رات) طلوع صبح تک (امان اور) سلامتی ہے (۵)