سورۃ الفلق (طلوع فجر)

سورۃ الفلق قرآن مجید کا ۱۱۳واں باب ہے، جو مدینہ میں نازل ہوا۔ یہ ۵ آیات پر مشتمل ہے اور لوگوں کو تاریکی، برائیوں اور حسد سے بچنے کے لیے اللہ کی پناہ لینے کی ترغیب دیتی ہے۔

ترجمہ: سورۃ الفلق (صبح کی روشنی) سُورَة الفلق

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ

الله کے نام سے جو بڑا مہربان، نہایت رحم کرنے والا ہے۔

قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ ١

کہو کہ میں صبح کے پروردگار کی پناہ مانگتا ہوں (۱)

مِنْ شَرِّ مَا خَلَقَ ٢

ہر چیز کی بدی سے جو اس نے پیدا کی (۲)

وَمِنْ شَرِّ غَاسِقٍ إِذَا وَقَبَ ٣

اور شب تاریکی کی برائی سے جب اس کااندھیرا چھا جائے (۳)

وَمِنْ شَرِّ النَّفَّاثَاتِ فِي الْعُقَدِ ٤

اور گنڈوں پر (پڑھ پڑھ کر) پھونکنے والیوں کی برائی سے (۴)

وَمِنْ شَرِّ حَاسِدٍ إِذَا حَسَدَ ٥

اور حسد کرنے والے کی برائی سے جب حسد کرنے لگے (۵)