سورۃ القارعه (شدید فاجعہ)

سورۃ القارعه قرآن مجید کا ۱۰۱واں باب ہے، جو مدینہ میں نازل ہوا۔ یہ ۱۱ آیات پر مشتمل ہے اور قیامت کے دن کی بڑی فاجعہ کا ذکر کرتی ہے، لوگوں کو ان کے اعمال کے نتائج پر غور کرنے کی دعوت دیتی ہے اور اچھے اور برے اعمال کے حوالے سے آخری فیصلے پر زور دیتی ہے۔

ترجمہ: سورۃ القارعہ (کھڑکھڑانے والی) سُورَة القارعة

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ

الله کے نام سے جو بڑا مہربان، نہایت رحم کرنے والا ہے۔

الْقَارِعَةُ ١

کھڑ کھڑانے والی (۱)

مَا الْقَارِعَةُ ٢

کھڑ کھڑانے والی کیا ہے؟ (۲)

وَمَا أَدْرَاكَ مَا الْقَارِعَةُ ٣

اور تم کیا جانوں کھڑ کھڑانے والی کیا ہے؟ (۳)

يَوْمَ يَكُونُ النَّاسُ كَالْفَرَاشِ الْمَبْثُوثِ ٤

(وہ قیامت ہے) جس دن لوگ ایسے ہوں گے جیسے بکھرے ہوئے پتنگے (۴)

وَتَكُونُ الْجِبَالُ كَالْعِهْنِ الْمَنْفُوشِ ٥

اور پہاڑ ایسے ہو جائیں گے جیسے دھنکی ہوئی رنگ برنگ کی اون (۵)

فَأَمَّا مَنْ ثَقُلَتْ مَوَازِينُهُ ٦

تو جس کے (اعمال کے) وزن بھاری نکلیں گے (۶)

فَهُوَ فِي عِيشَةٍ رَاضِيَةٍ ٧

وہ دل پسند عیش میں ہو گا (۷)

وَأَمَّا مَنْ خَفَّتْ مَوَازِينُهُ ٨

اور جس کے وزن ہلکے نکلیں گے (۸)

فَأُمُّهُ هَاوِيَةٌ ٩

اس کا مرجع ہاویہ ہے (۹)

وَمَا أَدْرَاكَ مَا هِيَهْ ١٠

اور تم کیا سمجھے کہ ہاویہ کیا چیز ہے؟ (۱۰)

نَارٌ حَامِيَةٌ ١١

دہکتی ہوئی آگ ہے (۱۱)