سورۃ العادیات (دوڑنے والے گھوڑے)

سورۃ العادیات قرآن مجید کا ۱۰۰واں باب ہے، جو مدینہ میں نازل ہوا۔ یہ ۱۱ آیات پر مشتمل ہے اور دوڑنے والے گھوڑوں کی مثال کے ذریعے انسان کی جدوجہد، محنت اور اپنے مقصد تک پہنچنے کی کوششوں کو ظاہر کرتا ہے، اور انسان کے اعمال اور اللہ کے فیصلے کی اہمیت پر زور دیتا ہے۔

ترجمہ: سورۃ العادیات (دوڑنے والے گھوڑے) سُورَة العاديات

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ

الله کے نام سے جو بڑا مہربان، نہایت رحم کرنے والا ہے۔

وَالْعَادِيَاتِ ضَبْحًا ١

ان سرپٹ دوڑنے والے گھوڑوں کی قسم جو ہانپ اٹھتےہیں (۱)

فَالْمُورِيَاتِ قَدْحًا ٢

پھر (پتھروں پر نعل) مار کر آگ نکالتے ہیں (۲)

فَالْمُغِيرَاتِ صُبْحًا ٣

پھر صبح کو چھاپہ مارتے ہیں (۳)

فَأَثَرْنَ بِهِ نَقْعًا ٤

پھر اس میں گرد اٹھاتے ہیں (۴)

فَوَسَطْنَ بِهِ جَمْعًا ٥

پھر اس وقت دشمن کی فوج میں جا گھستے ہیں (۵)

إِنَّ الْإِنْسَانَ لِرَبِّهِ لَكَنُودٌ ٦

کہ انسان اپنے پروردگار کا احسان ناشناس (اور ناشکرا) ہے (۶)

وَإِنَّهُ عَلَىٰ ذَٰلِكَ لَشَهِيدٌ ٧

اور وہ اس سے آگاہ بھی ہے (۷)

وَإِنَّهُ لِحُبِّ الْخَيْرِ لَشَدِيدٌ ٨

وہ تو مال سے سخت محبت کرنے والا ہے (۸)

أَفَلَا يَعْلَمُ إِذَا بُعْثِرَ مَا فِي الْقُبُورِ ٩

کیا وہ اس وقت کو نہیں جانتا کہ جو( مردے) قبروں میں ہیں وہ باہر نکال لیے جائیں گے (۹)

وَحُصِّلَ مَا فِي الصُّدُورِ ١٠

اور جو (بھید) دلوں میں ہیں وہ ظاہر کر دیئے جائیں گے (۱۰)

إِنَّ رَبَّهُمْ بِهِمْ يَوْمَئِذٍ لَخَبِيرٌ ١١

بےشک ان کا پروردگار اس روز ان سے خوب واقف ہوگا (۱۱)